مشیگن، امریکا: حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پھلوں کی مکھیوں (fruit flies) کی لاشوں کا مشاہدہ کرنے والی ساتھی مکھیوں کی عمریں گھٹ جاتی ہیں۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق مشیگن یونیورسٹی کے محققین ایسے نیورونز کی شناخت کرنے میں کامیاب رہے ہیں جوفروٹ فلائز میں عمر بڑھنے کے عمل کو کنٹرول کرتے ہیں۔ یہ دریافت ایسے علاج کا باعث بن سکتی ہے جس سے انسانوں پر بڑھتی عمر کے اثرات کو کم کیا جاسکے۔
یہ مطالعہ PLOS Biology میں شائع ہوا جس کی قیادت کرسٹی ایم گینڈرون اور توہن ایس چکرورتی کر رہے تھے۔ دونوں کا تعلق یونیورسٹی آف مشیگن کے شعبہ مالیکیولر اینڈ انٹیگریٹیو فزیالوجی اینڈ جیریاٹرکس سنٹر سے ہے۔
محققین نے بتایا کہ ہم جانتے ہیں کہ ادراک کے تجربات عمر بڑھنے کو متاثر کر سکتے ہیں اور پھلوں کی مکھیوں میں ‘موت کے ادراک’ کا اثر اس کی مثال ہے۔ جب مکھیاں دیگر مردہ مکھیوں کو دیکھتی ہیں تو وہ بڑھاپے کا تجربہ کرتی ہیں اور اس کا انحصار سیروٹونن ریسیپٹر کی ایک قسم پر ہوتا ہے۔
محققین نے اپنی پریس ریلیز میں کہا کہ عمر بڑھنا ایک پیچیدہ عمل ہے جو جینیات اور ماحول دونوں سے متاثر ہو سکتا ہے۔ لیکن یہ کیسے ہوتا ہے یہ اب بھی ایک معمہ ہے۔